مصنوعی ذہانت (AI) دماغی صحت کی نئی امید – جدید تحقیق کا جائزہ

 دماغی صحت: ایک عالمی چیلنج


آج کی تیز رفتار زندگی میں ذہنی دباؤ، ڈپریشن، اور دیگر دماغی بیماریاں دنیا بھر میں عام ہوتی جا رہی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے مطابق دنیا بھر میں 970 ملین سے زائد افراد کسی نہ کسی ذہنی بیماری میں مبتلا ہیں۔ ایسے میں دماغی صحت کی تشخیص اور مؤثر علاج ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔


مصنوعی ذہانت (AI) کی آمد


مصنوعی ذہانت، جسے ہم AI کے نام سے جانتے ہیں، تیزی سے میڈیکل فیلڈ میں اپنی جگہ بنا رہی ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق AI اب صرف روبوٹس یا کمپیوٹر سسٹمز تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ دماغی بیماریوں جیسے کہ ڈپریشن، شیزوفرینیا، اور اضطراب (Anxiety) کی شناخت اور علاج میں بھی مدد کر رہی ہے۔



نئی تحقیق: AI اور ذہنی امراض کی تشخیص


2025 میں “Harvard Medical School” اور “MIT” کے ماہرین نے مشترکہ تحقیق میں یہ ثابت کیا ہے کہ AI الگوردمز ڈپریشن کے شکار مریضوں کی آواز، چہرے کے تاثرات اور سوشل میڈیا پوسٹس کی بنیاد پر ابتدائی علامات کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔


تحقیق کی جھلکیاں:


AI ماڈلز صرف 10 منٹ کی گفتگو یا ویڈیو دیکھ کر مریض کی ذہنی کیفیت کا تجزیہ کر سکتے ہیں۔


NLP (Natural Language Processing) کے ذریعے مریض کی تحریری یا زبانی گفتگو سے ذہنی مسائل کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔


MRI اسکینز کو AI ماڈلز کے ساتھ ملا کر دماغی سرگرمیوں کی بصری تشخیص ممکن بنائی گئی ہے۔



AI کا عملی استعمال


1. AI-Based Chatbots


ChatGPT جیسے ذہین چیٹ بوٹس اب مریضوں سے بات کر کے ان کی دماغی حالت کو جانچتے ہیں اور ابتدائی مشورے فراہم کرتے ہیں۔

مثال: Woebot ایک معروف AI چیٹ بوٹ ہے جو Cognitive Behavioral Therapy (CBT) کے اصولوں پر کام کرتا ہے۔


2. Mental Health Apps


AI پر مبنی موبائل ایپس جیسے Wysa، Replika، اور Youper دنیا بھر میں مقبول ہو رہی ہیں۔ یہ ایپس روزانہ کی بنیاد پر مریض کے جذبات اور خیالات کا ریکارڈ رکھتی ہیں اور مثبت سوچ کی طرف رہنمائی کرتی ہیں۔


3. Predictive Analytics


AI کی مدد سے یہ بھی ممکن ہو گیا ہے کہ مریض میں خودکشی یا سنگین ذہنی بگاڑ کے خطرے کی پیش گوئی کی جا سکے تاکہ بروقت مدد کی جا سکے۔



ماہرین کی رائے


ماہر نفسیات ڈاکٹر سارہ احمد کے مطابق:


> “مصنوعی ذہانت ہمارے شعبے میں نئی زندگی کی مانند ہے۔ اس کے ذریعے ہم مریض کے لاشعوری خیالات تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جو روایتی طریقوں سے ممکن نہیں تھی۔”



فائدے اور چیلنجز


فوائد:


فوری اور ابتدائی تشخیص


مریضوں کو 24/7 دستیاب مدد


اخراجات میں کمی


ذاتی نوعیت کی تھیراپی



چیلنجز:


پرائیویسی کے مسائل


اخلاقی سوالات


AI کا غلط استعمال


انسانی جذبات کی مکمل سمجھ کی کمی



مستقبل کا لائحہ عمل


AI کو دماغی صحت کے شعبے میں مزید بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں:


AI سسٹمز میں انسانی جذبات کو سمجھنے کی صلاحیت بڑھانا


ریسرچ کو بہتر ڈیٹا سے تقویت دینا


صحت کے عالمی اداروں کی نگرانی میں AI استعمال کرنا


مریضوں کی معلومات کو محفوظ بنانے کے قوانین بنانا



نتیجہ


دماغی صحت ایک حساس اور پیچیدہ میدان ہے، مگر مصنوعی ذہانت کی مدد سے اس میں بہتری کی روشن امید نظر آتی ہے۔ اگر اسے درست سمت میں استعمال کیا جائے تو یہ کروڑوں لوگوں کی زندگی بدل سکتی ہے۔



حوالہ جات / ماخذ:


1. WHO Mental Health Report 2023



2. Harvard-MIT Joint AI & Psychiatry Study (2025)



3. Woebot Health



4. Nature: AI for Mental Health


تحریر بائٹ نیوز اردو 

غلام حسین

تصویر اے آئی

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

"زمین کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ گیا ۔ سال 2025 خطرات میں اضافہ

"ایک ایسا رنگ جو آپ نے کبھی نہیں دیکھا سائنسدانوں کی حیران کن دریافت

کوانٹم کمپیوٹر نے دنیا کے طاقتور ترین سپرکمپیوٹر کو شکست دے دی – D-Wave کا تاریخی کارنامہ