کوانٹم کمپیوٹر نے دنیا کے طاقتور ترین سپرکمپیوٹر کو شکست دے دی – D-Wave کا تاریخی کارنامہ
عنوان: کوانٹم کمپیوٹنگ کی دنیا میں تہلکہ خیز سنگِ میل – ڈی ویو کا انقلابی کارنامہ
تحریر: غلام حسین | Byte News Urdu
کوانٹم کمپیوٹنگ، جو کبھی سائنس فکشن کا خواب سمجھی جاتی تھی، آج حقیقت کا روپ دھار چکی ہے۔ حال ہی میں ایک حیرت انگیز اور انڈسٹری-فرسٹ سنگِ میل حاصل کیا گیا ہے، جس نے دنیا بھر کے سائنسی اور ٹیکنالوجی حلقوں میں تہلکہ مچا دیا ہے۔
معروف کوانٹم ٹیکنالوجی کمپنی D-Wave
نے اعلان کیا ہے کہ اُن کے اینیلنگ کوانٹم کمپیوٹر نے ایک ایسا سائنسی مسئلہ حل کیا ہے، جسے دنیا کے طاقتور ترین کلاسیکل سپرکمپیوٹرز بھی تقریباً 10 لاکھ سال میں حل نہ کر سکتے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کارنامہ محض چند منٹوں میں انجام دیا گیا۔
مسئلہ کیا تھا؟
یہ تحقیق مقناطیسی مٹیریلز (magnetic materials) کی پیچیدہ سیمولیشن پر مبنی تھی، جو کہ جدید میٹریل ڈسکوری اور نئی ٹیکنالوجیز کی بنیاد بن سکتی ہے، جیسے کہ زیادہ مؤثر بیٹریز، جدید میگنیٹک اسٹوریج سسٹمز اور توانائی کی بچت کے نئے طریقے۔
یہ مسئلہ اتنا پیچیدہ تھا کہ اگر کلاسیکل سپرکمپیوٹرز (جو GPU کلسٹرز پر مبنی ہوتے ہیں) اس کو حل کرنے کی کوشش کریں، تو اسے مکمل کرنے میں دنیا کی سال بھر کی کل بجلی کی کھپت لگ جائے گی۔
ڈی ویو نے یہ کیسے ممکن بنایا؟
D-Wave کا اینِیلنگ کوانٹم کمپیوٹر اس مخصوص طرز کی کوانٹم کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے جس میں "کوانٹم اینِیلنگ" کے ذریعے مسائل کو تیزی سے حل کیا جاتا ہے۔ روایتی کوانٹم کمپیوٹرز "گیٹ بیسڈ" ہوتے ہیں، مگر D-Wave کی ٹیکنالوجی اینِیلنگ پر مبنی ہے جو خاص طور پر optimization اور سیمولیشن جیسے مسائل کے لیے مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
یہ تحقیق حال ہی میں دنیا کے معروف ترین سائنسی جریدے Science میں شائع ہوئی ہے، جو اس کی ساکھ اور سچائی کی ضمانت ہے۔
اس سنگِ میل کی اہمیت کیا ہے؟
مواد کی دریافت میں انقلاب: یہ کامیابی نئی اقسام کے میٹریلز کی دریافت کو تیز کر سکتی ہے، جیسے کہ زیادہ مؤثر سیمی کنڈکٹرز یا ماحول دوست میٹریلز۔
توانائی کی بچت: جہاں کلاسیکل کمپیوٹرز بے پناہ توانائی خرچ کرتے ہیں، وہیں کوانٹم کمپیوٹرز مخصوص مسائل میں کہیں زیادہ کم توانائی استعمال کرتے ہیں۔
سائنس اور ٹیکنالوجی میں نئی راہیں: یہ سنگِ میل ہمیں ایسی دنیاؤں کی طرف لے جا رہا ہے جہاں علاج، ماحولیات، اور انڈسٹریل پراڈکشن کے مسائل کو کہیں زیادہ تیزی سے حل کیا جا سکے گا۔
مستقبل کا کیا ہوگا؟
اب جب کہ کوانٹم کمپیوٹرز نے ایک عملی اور سائنسی مسئلہ میں کلاسیکل کمپیوٹرز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ماہرین کا ماننا ہے کہ اگلی دہائی میں یہ ٹیکنالوجی کمرشل سطح پر بھی عام ہو جائے گی۔ گوگل، IBM، اور مائیکروسافٹ جیسی بڑی کمپنیاں پہلے ہی کوانٹم ریس میں شامل ہیں، لیکن D-Wave نے اس کامیابی کے ساتھ سب پر سبقت حاصل کر لی ہے۔
کوانٹم کمپیوٹرز: نئی ٹیکنالوجی اور پرانے تصورات کا احاطہ
کوانٹم کمپیوٹنگ کمپیوٹر سائنس کی وہ شاخ ہے جو کوانٹم میکانکس کے اصولوں پر کام کرتی ہے۔ یہ روایتی کمپیوٹرز سے کہیں زیادہ طاقتور ہے اور پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں اس شعبے میں بڑی ترقی ہوئی ہے، اور اب دنیا کی بڑی ٹیک کمپنیاں جیسے گوگل، آئی بی ایم، اور مائیکروسافٹ کوانٹم کمپیوٹرز پر کام کر رہی ہیں۔
کوانٹم کمپیوٹرز کا بنیادی تصور
روایتی کمپیوٹرز "بٹس" (0 یا 1) کی شکل میں ڈیٹا پروسیس کرتے ہیں، جبکہ کوانٹم کمپیوٹرز "کوبِٹس" (Qubits) استعمال کرتے ہیں۔ کوبِٹس ایک ساتھ متعدد حالتوں میں ہو سکتے ہیں، جسے **"سپرپوزیشن"** کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کوانٹم اینٹینگلمنٹ کی وجہ سے کوبِٹس ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں، جس سے ان کی طاقت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔
*پرانی ٹیکنالوجی کا جائزہ*
کوانٹم کمپیوٹنگ کا تصور 1980 کی دہائی میں سامنے آیا، جب فزیکسٹ **رچرڈ فائنمین** نے تجویز پیش کی کہ کوانٹم نظاموں کو ماڈل کرنے کے لیے کوانٹم کمپیوٹرز کی ضرورت ہوگی۔ 1994 میں **پیٹر شور** نے ایک الگورتھم پیش کیا جس سے کوانٹم کمپیوٹرز کی اہمیت مزید بڑھ گئی۔
ابتدائی کوانٹم کمپیوٹرز انتہائی ناپائیدار تھے اور صرف لیبارٹریز میں محدود تھے۔ ان میں **کم نویز** اور **ڈی کوہیرنس** جیسے مسائل تھے، جو کوانٹم حساب کتاب کو غلط بنا دیتے تھے۔
*کوانٹم کمپیوٹرز کی جدید ترقی (2023-2024)**
گوگل اور کوانٹم سپریمسی
2019 میں گوگل نے دعویٰ کیا کہ اس نے **"کوانٹم سپریمسی"** حاصل کر لی ہے، یعنی اس کا **53-کوبِٹ** کوانٹم پروسیسر روایتی سپر کمپیوٹرز سے زیادہ تیز ہے۔ 2023 میں گوگل نے اپنی نئی جنریشن "سائکامور"* پروسیسرز کو مزید بہتر بنایا
**. آئی بی ایم کا کوانٹم پروگرام**
آئی بی ایم نے **"آئی بی ایم کوانٹم ہیرو"** متعارف کرایا، جو ایک **133-کوبِٹ** کوانٹم کمپیوٹر ہے۔ کمپنی نے **کوانٹم ایرر کرکشن** میں بھی بڑی پیش رفت کی ہے، جو مستقبل میں زیادہ مستحکم کوانٹم کمپیوٹرز بنانے میں مدد دے گی۔
مائیکروسافٹ کی ٹوپولوجیکل کوبِٹس
مائیکروسافٹ ایک منفرد راستہ اختیار کر رہا ہے جسے **"ٹوپولوجیکل کوانٹم کمپیوٹنگ"** کہتے ہیں۔ یہ طریقہ کوانٹم ایررز کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
. چین کی کوانٹم کمپیونکیشن
چین نے **"جیوشی"** نامی کوانٹم سیٹلائٹ لانچ کیا، جو کوانٹم اینکرپشن کے ذریعے محفوظ مواصلات کو ممکن بناتا ہے۔
*مستقبل کے امکانات*
*دوائیوں کی ڈیزائننگ**: کوانٹم کمپیوٹرز نئی ادویات کی دریافت میں مدد کر سکتے ہیں۔
*مصنوعی ذہانت (AI): کوانٹم AI الگورتھمز روایتی مشین لرننگ سے کہیں زیادہ تیز ہوں گے۔
فنانس *: اسٹاک مارکیٹ اور کرپٹو کرنسی کے تجزیے میں انقلاب آ سکتا ہے
نتیجہ
کوانٹم کمپیوٹرز اب بھی ابتدائی مراحل میں ہیں، لیکن ان کی صلاحیتیں لامحدود ہیں۔ آنے والے سالوں میں یہ ٹیکنالوجی صحت، سائنس، اور سیکیورٹی کے شعبوں میں بڑی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔
**ماخذات**
Nature Journal (2023)
IBM Quantum Computing Updates
Google Quantum AI Blog
Microsoft Quantum Research Papers
Science Journal: https://www.science.org/
D-Wave Systems Official Website: https://www.dwavesys.com/
MIT Technology Review
Nature Quantum Computing
اگر آپ کو کوانٹم کمپیوٹنگ کے بارے میں مزید معلومات چاہیں، تو نیچے کمنٹ کریں اور پسند آئی تو
Byte News Urdu
کو ضرور فالو کریں اور تبصروں میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔ ہم آپ کو جدید ترین ٹیکنالوجی کی خبریں اردو میں فراہم کرتے رہیں گے۔
تصاویر زرائع
اےآئی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
"آپ کا کمنٹ ہماری منظوری کے بعد شائع ہوگا۔ براہ کرم مہذب اور متعلقہ تبصرہ کریں۔ شکریہ!"