"زمین کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ گیا ۔ سال 2025 خطرات میں اضافہ
عنوان: زمین کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ گیا–
سال 2025 خطرات میں اضافہ
ماحولیاتی بحران کی مکمل تاریخ اور حالیہ صورتحال
دنیا ایک شدید ماحولیاتی بحران سے گزر رہی ہے۔ زمین کا درجہ حرارت تاریخی طور پر تیزی سے بڑھ رہا ہے، جو نہ صرف قدرتی نظام کو درہم برہم کر رہا ہے بلکہ انسانوں کی بقا کو بھی خطرے میں ڈال چکا ہے۔
تاریخی پس منظر
درجہ حرارت میں تبدیلی کا عمل نیا نہیں، لیکن صنعتی انقلاب (1760ء تا 1840ء) کے بعد زمین کا ماحولیاتی توازن بڑی تیزی سے متاثر ہونا شروع ہوا۔ کوئلہ، تیل اور گیس جیسے فوسل فیولز کا استعمال بڑھا، جس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گرین ہاؤس گیسز کی مقدار فضا میں خطرناک حد تک بڑھنے لگی۔
1880
سے اب تک زمین کا اوسط درجہ حرارت تقریباً 1.2 سے 1.5 ڈگری سیلسیئس تک بڑھ چکا ہے۔
IPCC
کی رپورٹ کے مطابق اگر درجہ حرارت میں اضافہ
2
ڈگری سے تجاوز کر گیا تو دنیا شدید ماحولیاتی تباہی کی لپیٹ میں آ سکتی ہے۔
مزید اعداد و شمار (Global Temperature Stats):
1880 سے
2023
تک:
NASA اور NOAA
کے مطابق زمین کی اوسط سطحی درجہ حرارت میں 1.2°C
سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے۔
2023
کا عالمی اوسط درجہ حرارت:
WMO
کے مطابق سال 2023 کا درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میںں
1.45
°C
زیادہ تھا۔
2024
کی ابتدائی رپورٹ (جنوری تا مارچ):
Copernicus Climate Change Service (EU) کے مطابق 2024 کے ابتدائی تین ماہ میں درجہ حرارت پچھلے 174 سالہ ریکارڈ سے بھی 0.3°C زیادہ رہا۔
گرین ہاؤس گیسز کی سطح (2023):
کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO₂): 419.3 ppm
میتھین (CH₄): 1912.0 ppb
نائٹرس آکسائیڈ (N₂O): 335.0 ppb
(ماخذ: NOAA Global Monitoring Lab)
ہیٹ ویوز کی تعداد:
صرف 2023 میں دنیا بھر میں 130 سے زائد شدید گرمی کی لہریں رپورٹ ہوئیں، جن میں ہزاروں افراد ہلاک یا بیمار ہوئے۔
برفانی پگھلاو (Arctic Ice Melt):
1979
کے مقابلے میں 2023 میں ستمبر کے مہینے میں قطب شمالی کی برف میں حوصلہ شکن 40% کمی واقع ہو چکی ہے۔
سطح سمندر میں اضافہ:
1901
سے 2020 تک سطح سمندر میں اوسطاً 20 سینٹی میٹر اضافہ ہو چکا ہے، اور یہ رفتار مسلسل بڑھ رہی ہے۔
ہر دہائی میں گرمی کا اضافہ:
IPCC کے مطابق زمین کا درجہ حرارت ہر دہائی میں اوسطاً 0.2°C بڑھ رہا ہے، جو ایک خطرناک رجحان ہے۔
موجودہ صورتحال (2023–2025)
2023: گرم ترین سال
NASA اور NOAA کے مطابق 2023 اب تک کا گرم ترین سال رہا، جس میں عالمی اوسط درجہ حرارت میں 1.45°C کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
2024–2025: خطرات میں اضافہ
قطب شمالی میں برف پگھلنے کی شرح دوگنی ہو چکی ہے۔
پاکستان، بھارت، اسپین اور کینیڈا جیسے ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔
بحیرہ عرب اور بحرالکاہل میں درجہ حرارت کے بڑھنے سے سمندری طوفانوں میں اضافہ ہوا ہے۔
وجوہات
1. فوسل فیولز کا استعمال
2. گاڑیوں اور صنعتوں سے نکلنے والی گیسیں
3. درختوں کی بے دریغ کٹائی
4. شہری ترقی کے نام پر قدرتی ماحول کی تباہی
5. پلاسٹک اور دیگر ناقابلِ تحلیل فضلہ
اثرات
ہیٹ ویوز: بھارت اور پاکستان میں 50°C سے زائد درجہ حرارت عام ہوتا جا رہا ہے۔
گلیشیئرز کا پگھلنا: ہمالیہ، انٹارکٹیکا، اور گرین لینڈ میں برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔
زرعی نظام متاثر: فصلوں کی پیداوار میں کمی، خوراک کی قلت کا خطرہ۔
صحت کے مسائل: سانس، دل، جلد، اور دماغی بیماریوں میں اضافہ۔
ماحولیاتی مہاجرین: لاکھوں افراد اپنے علاقے چھوڑنے پر مجبور۔
مستقبل کا خطرہ
اگر موجودہ رفتار سے درجہ حرارت میں اضافہ جاری رہا، تو:
2050
تک دنیا کے کئی ساحلی شہر زیرِ آب آ سکتے ہیں
۔
دنیا کی ایک تہائی آبادی پینے کے پانی کی شدید قلت کا شکار ہو سکتی ہے۔
شدید قحط، جنگلات کی آگ، اور سیلاب معمول بن جائیں گے۔
حل اور ہماری ذمے داری
قابلِ تجدید توانائی کا استعمال (سولر، ونڈ، ہائیڈرو)
درخت لگانے کی مہمات اور جنگلات کا تحفظ
پبلک ٹرانسپورٹ اور سائیکلنگ کا فروغ
ماحولیاتی تعلیم و آگاہی
ری سائیکلنگ اور کچرے کی مؤثر طریقے سے صفائی
ماخذ (Sources):
1. NASA Climate Change: climate.nasa.gov
2. Intergovernmental Panel on Climate Change (IPCC): ipcc.ch
3. NOAA Global Monitoring Lab: gml.noaa.gov
4. World Meteorological Organization (WMO): public.wmo.int
5. UNEP (United Nations Environment Programme): unep.org
Images
ai:genrate
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
"آپ کا کمنٹ ہماری منظوری کے بعد شائع ہوگا۔ براہ کرم مہذب اور متعلقہ تبصرہ کریں۔ شکریہ!"